روداد نویسی ، کلاس: ہشتم،نہم،دہم (پانچواں دن)

فاصلاتی  تعلیمی و تدریسی مواد برائے قرنطین  طلبہ


مضمون: اردو

عنوان:                     رُودادنویسی

مہارت:                      لکھنا

جماعت:                   ہشتم،نہم اور دہم

ترتیب و تہذیب:        عطا حسین اطہرؔ



روداد نویسی
دن:      پانچواں دن                                                
وقت :  ۴۵ منٹ                                    
مواد:   قلم، کاپی، لیپ ٹاپ یا موبائل، انٹرنیٹ
ایس ایل او:    پوسٹر یا تصویری خاکوں یا کسی واقعہ  اور منظر کو بیان کرتے ہوئے (آنکھوں دیکھا حال )روداد لکھ سکیں۔
عمومی مقاصد:  طنزو مزاح کو سمجھتے ہوئے اپنی لکھائی میں  پیدا کرسکیں ۔
سرگرمی نمبر ۱:                                       پڑھنے کی مشق                                      (۲۰منٹ)
مزاح کیا ہے؟
سنجیدگی کے ساتھ ساتھ مزاح بھی زندگی کا ایک اہم پہلو ہے۔ بعض مخصوص مواقع پر انسان کا مسکرانا ،ہنسنا  یا قہقہے لگانا  اسی اہم پہلو کے اظہار کے مختلف انداز ہیں ۔ زندگی کو متوازن رکھنے میں مزاح کا بڑاحصہ ہے  ۔ اس اعتبار سے حسِ مزاح کے بغیر انسانی زندگی نامکمل  رہتی ہے ۔
مزاح کے لفظی معنی ہیں ہنسی مذاق، دل لگی، خوش طبعی   اور مذاق  ۔۔ مزاحیہ نثر نہ صرف قاری کے لیے شادمانی ، دلچسپی کا باعث ہوتی ہے ۔ بلکہ اس سے وقتی طور پر غم، پریشانیوں ،گھٹن اور زندگی کے گو ناگوں مسائل سے بھی نجات دلاتی ہے ۔ اگر دنیا سے مزاح اور ہنسی غائب ہوجائے تو سوچیئے کہ یہ زندگی کیا رنگ اختیار کرے گی ۔
 مزاح نگاراپنی تحریر میں مزاح پیدا کرنے کے لیے ، مختلف حربے استعمال کرتا ہے  ،بعض اوقات مزاح نگار  کسی مزاحیہ صورتِ حال سے اور کبھی کسی مزاحیہ کردار کی مضحکہ خیز حرکتوں سے مزاح پیدا کرتا ہے ۔ دورِ جدید میں پیروڈی  مزاح نگاری کے لیے ایک اہم حربے کی حیثیت اختیار کر چکی ہے ۔ غالب کے خطوط میں ہمیں مزاح نگاری کے بہترین نمونے ملتے ہیں ۔  اردود نثر میں مزاح کے حوالے سے  پطرس بخاری، امتیاز علی تاج، مشتاق احمد یوسفی، کرنل محمد خان ، ابن انشاء اور عطاء الحق قاسمی   اہم نام ہیں ۔ آج کل کارٹونوں سے بھی وہی کام لیا جاتا ہے ۔  پاکستان میں کئی  مزاحیہ ڈرامے بہت مشہور ہوئے جن میں بلبلے، خبردار، ففٹی ففٹی قابل ذکر ہیں ۔
درج بالا اقتباس پڑھنے کے بعد درج ذیل کے جواب لکھیے۔                                                   (۱۵ منٹ)
سوال نمبر۱:          مزا ح سے کیا مراد ہے ؟
سوال نمبر ۲:         اردو کے چند مزاح نگاروں کے نام لکھیے ۔
سوال نمبر ۳:         روداد "گدھے یہیں کے"    عنوان پڑھنے کے بعد آپ کو ہنسی آئی یا نہیں ؟ اگر آئی ہے تو کیوں ؟
سوال نمبر ۴:         روداد" گدھے یہیں  کے" کس حد تک حقیقت پر مبنی ہے ؟
سوال نمبر ۵:         مزاحیہ  تحریر میں عموماً کسی نہ کسی کو ہدف بنایا جاتا ہے   ۔ مزاحیہ روداد "گدھے یہیں  کے" میں  کون ہدف تھا؟
سوال نمبر ۶:          آج کل ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والے تین مزاحیہ  ڈراموں کے نام بتائیے
سرگرمی نمبر ۳:                         اپنا جائزہ خود لیجئے    (خودآزمائی)                                             (۱۰ منٹ)
چوں کہ آپ نے آج کے دن کی سرگرمی مکمل کرلی ہے۔ اس لیے آپ اس بات کا خود جائزہ لیجئے کہ آپ نے سیکھنے کے تمام مقاصد حاصل کرلیے ہیں یا نہیں؟
۱
میں مزاح کا مطلب جان گیا /گئی ۔
بہت  حد تک
کسی حد تک
بالکل نہیں
۲
میں مزاحیہ اور سنجیدہ تحاریر کا فرق جان گیا /گئی۔
بہت  حد تک
کسی حد تک
بالکل نہیں
۳
میں مزاح کی تعریف جان گیا /گئی۔
بہت  حد تک
کسی حد تک
بالکل نہیں
۴
میں مزاحیہ کتابوں کے نام جان گیا /گئ۔
بہت  حد تک
کسی حد تک
بالکل نہیں
۵
میں مزاح نگاروں کے نام لکھ سکا/سکی ۔
بہت  حد تک
کسی حد تک
بالکل نہیں
۶

بہت  حد تک
کسی حد تک
بالکل نہیں
نوٹ:      اگر آپ کا جواب دوسرا یا تیسرا ہے تو مزید اصلاح کے لیے آپ کیا کریں گے/گی ؟  تجویذ اپنی کاپی میں تحریر کیجئے ۔
روداد نویسی کے حوالے سے پانچویں دن کی  سرگرمیاں اپنے اختتام کو پہنچی۔       

کھلی جگہوں پر کھانسنے اور چھینکنے سے اجتناب برتیے!


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

روداد نویسی ، کلاس: ہشتم،نہم،دہم (پہلا دن)

روداد نویسی ، کلاس: ہشتم،نہم،دہم (ساتواں دن)

روداد نویسی ، کلاس: ہشتم،نہم،دہم (آٹھواں اور آخری دن)